حضرت عمار بن یاسررضی اللہ عنہ
حضرت عمار بن یاسرؓ — وہ عظیم صحابی جنہیں جنت کی بشارت ملی
تمہید
حضرت عمار بن یاسر رضیاللّٰہتعالیٰ عنہ اسلام کے ان عظیم صحابہ میں سے ہیں جو ایمان، صبر اور قربانی کی علامت ہیں۔ انہوں نے اسلام کے ابتدائی دور میں ناقابلِ بیان اذیتیں برداشت کیں، حتیٰ کہ ان کی والدہ حضرت سمیہؓ اسلام کی پہلی شہیدہ قرار پائیں، اور والد یاسرؓ بھی اسلام کی خاطر قربان ہوگئے۔
جنت میں سب سے پہلے داخل ہونے والے چار
نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:
عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
السَّابِقُونَ أَرْبَعَةٌ: أَنَا، وَأَنْتَ يَا عَلِيُّ، وَعَمَّارٌ، وَسَلْمَانُ»
(جامع الترمذی، کتاب المناقب، باب مناقب عمار بن یاسر، حدیث: 3701)
ترجمہ: “سبقت کرنے والے چار ہیں: میں، تم اے علیؓ، عمارؓ اور سلمانؓ۔”
یہ حدیث حضرت عمارؓ کے اعلیٰ مقام کو واضح کرتی ہے کہ وہ سب سے پہلے جنت میں داخل ہونے والے خوش نصیبوں میں شامل ہیں۔
حضرت عمارؓ کے فضائل
1. ایمان کا مجسمہ
عَمَّارٌ مُلِئَ إِيمَانًا إِلَى مُشَاشِهِ
(جامع ترمذی 3710)
یعنی عمارؓ کے جسم کے ہر جوڑ میں ایمان بھرا ہوا ہے۔
2. باغی گروہ کے ہاتھوں شہادت کی پیش گوئی
تقتل عمارًا الفئةُ الباغية
(صحیح بخاری 447، صحیح مسلم 2916)
یعنی “عمار کو باغی گروہ قتل کرے گا۔”
3. بدری اور احدی صحابی
وہ تمام اہم غزوات میں شریک ہوئے اور نبی ﷺ کےساتھ ایمان کی راہ میں ہر قربانی دی۔
عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ: سیرت اور خدمات
عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ اسلام کے ابتدائی صحابہ میں سے ایک اہم شخصیت ہیں۔ آپ کی زندگی صبر، ایمان اور قربانی کی مثال ہے، اور آپ نے اسلام کی تبلیغ اور دفاع میں نمایاں کردار ادا کیا۔
ابتدائی زندگی اور ایمان کی ابتدا
عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد یاسر اور والدہ سمَیہ رضی اللہ عنہا بھی اسلام قبول کرنے والے ابتدائی مسلمان تھے۔ مکہ میں آپ اور آپ کے والدین نے اسلام قبول کیا، اور اس دوران قریش کی سخت مخالفت اور اذیتوں کا سامنا کیا۔
اہم نکات:
-
والد: یاسر رضی اللہ عنہ
-
والدہ: سمَیہ رضی اللہ عنہا
-
مقام ولادت: مکہ مکرمہ
-
ابتدائی ایمان اور اذیتیں: قریش کے ظلم کا سامنا
تبدیلی کا سفر: ہجرت اور صحابہ کی محفل
اسلام قبول کرنے کے بعد عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ نے ہجرت کی اور مدینہ منورہ میں نبی ﷺ کے ساتھ صحابہ کرام میں شامل ہوئے۔ آپ نے نبی اکرم ﷺ کے ساتھ نماز، جنگ، اور اجتماعی مشن میں بھرپور حصہ لیا۔
اہم خدمات:
-
مدینہ ہجرت کے بعد نبی ﷺ کے قریبی صحابہ میں شامل
-
جنگ بدر، اُحد، اور خندق میں شرکت
-
نبی ﷺ کی تعلیمات کی تبلیغ اور عمل
عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ کی جلیل القدر قربانیاں
عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ کی زندگی صبر و تحمل کی روشن مثال ہے۔ آپ نے اسلام کی راہ میں اپنی جان اور مال کی قربانی دی۔ قریش کے ظلم کے باوجود آپ کا ایمان ثابت قدم رہا۔
اہم واقعات:
-
قریش کی اذیتیں اور مکہ میں سخت مشکلات
-
صفین کی جنگ میں شجاعت
-
حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ساتھ خلافت میں وفاداری
سیرت اور تعلیمات
عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ کی زندگی مسلمانوں کے لیے ہدایت اور سبق ہے۔ آپ کی سیرت ایمان، صبر اور قربانی کا عملی نمونہ پیش کرتی ہے۔
اہم تعلیمات:
-
صبر اور برداشت: ظلم اور مشکلات میں ایمان قائم رکھنا
-
قربانی: دین کی خاطر مال اور جان کی قربانی
-
عدل اور وفاداری: نبی ﷺ اور خلفاء کے ساتھ وفاداری
عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ کی وفات
حضرت عمار رضی اللہ عنہ نے خلافت کے دور میں بھی اپنی خدمات جاری رکھیں۔ آپ کی وفات نے امت مسلمہ کے لیے ایک عظیم شخصیت کے جانے کا دکھ چھوڑا، لیکن آپ کی سیرت آج بھی رہنمائی کا سرچشمہ ہے۔
سماجی اور روحانی اہمیت
عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ کی زندگی امت مسلمہ کے لیے صبر، قربانی اور ایمان کی روشن مثال ہے۔ آپ کے کردار سے آج بھی مسلمان درس حاصل کرتے ہیں کہ مشکل حالات میں ایمان اور اخلاق کا دامن تھامنا ضروری ہے۔
FAQs: عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ
Q1: عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ کی پیدائش کہاں ہوئی؟
A1: حضرت عمار رضی اللہ عنہ مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئے۔
Q2: عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ نے کون سی مشہور جنگوں میں حصہ لیا؟
A2: آپ نے بدر، اُحد، خندق اور صفین کی جنگوں میں شجاعت دکھائی۔
Q3: حضرت عمار رضی اللہ عنہ کی والدہ کون تھیں؟
A3: حضرت عمار کی والدہ کا نام سمَیہ رضی اللہ عنہا تھا۔
Q4: عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ کی خصوصیات کیا تھیں؟
A4: آپ کی خصوصیات میں صبر، قربانی، ایمان کی پختگی اور وفاداری شامل ہیں۔
Q5: حضرت عمار رضی اللہ عنہ نے اسلام میں کیا خدمات انجام دیں؟
A5: آپ نے نبی ﷺ کے ساتھ ہجرت کی، متعدد جنگوں میں حصہ لیا، اور اسلام کی تبلیغ و دفاع میں نمایاں کردار ادا کیا۔

