غلافِ کعبہ
🌙 غلافِ کعبہ – تاریخی، روحانی اور فنی عظمت کی علامت
غلافِ کعبہ، جسے کسوۂ کعبہ بھی کہا جاتا ہے، اسلام کی سب سے مقدس نشانیوں میں سے ایک ہے۔ یہ وہ خوبصورت سیاہ غلاف ہے جو اللہ کے گھر، بیت اللہ شریف پر چڑھایا جاتا ہے۔ غلافِ کعبہ نہ صرف ایک کپڑا ہے، بلکہ ایمان، عقیدت، تاریخ اور فن کا ایسا شاہکار ہے جو پوری امتِ مسلمہ کے دلوں میں گہری محبت اور احترام رکھتا ہے۔
🕋 غلافِ کعبہ کی ابتدا
غلافِ کعبہ کی روایت بہت قدیم ہے۔ تاریخی روایات کے مطابق سب سے پہلے حضرت اسماعیل علیہ السلام نے کعبہ پر غلاف چڑھایا۔ بعد میں عرب قبائل نے بھی اس روایت کو جاری رکھا۔
اسلام کے ظہور کے بعد، نبی کریم ﷺ نے بھی کعبہ پر غلاف چڑھانے کا اہتمام فرمایا۔ آپ ﷺ کے زمانے میں یمنی کپڑے سے غلاف بنایا جاتا تھا۔
📜 خلافت اور بادشاہوں کے ادوار میں غلافِ کعبہ
-
خلفائے راشدین کے دور میں غلاف مصر اور یمن سے تیار کروا کر مکہ مکرمہ بھیجا جاتا تھا۔
-
عباسی اور فاطمی خلفاء کے دور میں یہ روایت اور بھی منظم ہوئی، اور مصر میں غلاف کی تیاری کے لیے خصوصی کارخانے قائم کیے گئے۔
-
عثمانی دور میں غلاف کی تیاری ایک روحانی فریضہ سمجھا جاتا تھا۔
-
سعودی حکومت نے جدید دور میں اس روایت کو نئی شان کے ساتھ زندہ رکھا۔ آج غلافِ کعبہ مکمل طور پر مکہ مکرمہ میں تیار کیا جاتا ہے۔
🧵 غلافِ کعبہ کی تیاری کہاں ہوتی ہے؟
غلافِ کعبہ آج “کسوہ فیکٹری” (Kiswa Factory) میں تیار کیا جاتا ہے جو مکہ مکرمہ کے علاقے اُم الجود میں واقع ہے۔
یہ فیکٹری 1977ء میں قائم کی گئی تھی اور یہاں تقریباً 200 سے زائد ماہر کاریگر خالص عقیدت اور محبت سے اس مقدس غلاف کو تیار کرتے ہیں۔
🪡 غلافِ کعبہ کا مواد اور ساخت
-
رنگ: سیاہ
-
کپڑا: خالص ریشم (Silk)
-
کڑھائی: خالص سونے اور چاندی کے دھاگوں سے
-
وزن: تقریباً 670 کلوگرام
-
لمبائی: تقریباً 14 میٹر
-
پینلز کی تعداد: 47 حصے
غلاف پر قرآنی آیات اور اللہ کے اسماء الحسنیٰ نہایت خوبصورت ثُلت خطاطی (Thuluth Calligraphy) میں کندہ کیے جاتے ہیں۔
✨ غلافِ کعبہ پر درج قرآنی آیات
غلاف کے مختلف حصوں پر درج چند مشہور آیات میں شامل ہیں:
-
“لَا إِلَـٰهَ إِلَّا اللّٰهُ مُحَمَّدٌ رَّسُولُ اللّٰه”
-
“يَا حَيُّ يَا قَيُّومُ”
-
“سُبْحَانَ اللّٰهِ وَبِحَمْدِهِ”
-
“اللّٰهُ جَلَّ جَلَالُهُ”
یہ آیات نہ صرف تزئینی حسن رکھتی ہیں بلکہ روحانی سکون بھی فراہم کرتی ہیں۔
📅 غلافِ کعبہ کب بدلا جاتا ہے؟
ہر سال 9 ذوالحجہ (یومِ عرفہ) کو پرانا غلاف ہٹا کر نیا غلاف چڑھایا جاتا ہے۔
یہ مبارک موقع اس وقت آتا ہے جب حجاج کرام میدانِ عرفات میں وقوفِ عرفہ کے لیے موجود ہوتے ہیں۔
🌍 پرانے غلاف کا کیا ہوتا ہے؟
پرانا غلاف احترام کے ساتھ کاٹا جاتا ہے اور اس کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے
-
مختلف مسلم ممالک کے سربراہان،
-
اہم اسلامی اداروں،
-
اور معزز مہمانوں
کو تحفے کے طور پر دیے جاتے ہیں۔
یہ غلاف کے ٹکڑے دنیا بھر میں تبرک کے طور پر رکھے جاتے ہیں۔
💎 فنی حسن اور روحانی پیغام
غلافِ کعبہ محض ایک شاہکار کپڑا نہیں، بلکہ وحدتِ امت اور اطاعتِ الٰہی کی علامت ہے۔
اس کا سیاہ رنگ عاجزی کی علامت ہے، اور سنہری کڑھائی جلالِ الٰہی کا مظہر۔
یہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ایمان، ادب، اور اخلاص کے بغیر عبادت کا حسن مکمل نہیں ہوتا۔
غلاف کعبہ، کسوہ کعبہ، غلاف کعبہ کی تاریخ، غلاف کعبہ کی تیاری، کعبہ کا غلاف کب بدلا جاتا ہے، غلاف کعبہ کہاں بنتا ہے، غلاف کعبہ کی قیمت، غلاف کعبہ پر لکھی آیات، غلاف کعبہ کے رنگ اور ڈیزائن
🕌 نتیجہ
غلافِ کعبہ امتِ مسلمہ کی روحانی وراثت ہے۔ یہ ایمان، عقیدت اور فن کا وہ حسین امتزاج ہے جو ہر مسلمان کے دل کو جھنجھوڑ دیتا ہے۔
جب بھی ہم کعبہ پر نگاہ ڈالتے ہیں، غلافِ کعبہ کی سنہری تحریریں ہمیں اللہ کی وحدانیت، نبی ﷺ کی رسالت اور انسان کی بندگی کی یاد دلاتی ہیں۔

