نسب رسول اللہ ﷺ
🕌 نسب رسول اللہ ﷺ – خاندان نبوت کی تفصیلی تحقیق
نسب رسول اللہ ﷺ کیا ہے؟
“نسب” کا مطلب خاندانی سلسلہ یا شجرہ نسب ہے۔ رسول اللہ ﷺ کا نسب مبارک حضرت عدنان تک پہنچتا ہے، اور اس پر تمام مؤرخین و محدثین کا اتفاق ہے۔
رسول اللہ ﷺ کا خاندانی سلسلہ
محمد ﷺ بن عبد ﷲ بن عبد المطلب بن ہاشم بن عبد مناف بن قُصی بن کِلاب بن مُرَّة بن کعب بن لُوی بن غالب بن فِہر بن مالک بن نَضر بن کنانہ بن خزیمہ بن مدرکہ بن الیاس بن مضر بن نزار بن معد بن عدنان۔
(طبقات الکبریٰ، جلد 1، ص 64)
عبد مناف بن قصی کی اولاد
عبد مناف بن قصی کی اولاد میں چھے بیٹے اور چھے بیٹیاں تھیں۔
-
مشہور بیٹے: ہاشم اور عبد شمس
-
اہم قبائل: بنو ہاشم اور بنو امیہ، جو قریش کے دو بڑے خاندان بنے۔
ہاشم بن عبد مناف کی اولاد
ہاشم رسول اللہ ﷺ کے پردادا تھے۔ ان کی نسل صرف عبد المطلب سے چلی۔
-
بیٹے: عبدالمطلب، اسد، ابی صیفی، نفلہ
-
بیٹیاں: شقاء، رقیہ، ضعیفہ، خالدہ، حَنّہ
عبد شمس بن عبد مناف کی اولاد
عبد شمس کی اولاد میں سب سے مشہور بنو امیہ تھے۔ ان میں ابو سفیان، معاویہ، اور بعد کے خلفاء شامل ہیں۔
اولاد عبدالمطلب
عبدالمطلب کے دس بیٹے اور چھ بیٹیاں تھیں۔ انہی میں سے عبد ﷲ (والدِ رسول ﷺ)، ابو طالب، عباس، حمزہ اور دیگر مشہور ہوئے۔
-
نسل پانچ بیٹوں سے آگے چلی: عبد ﷲ، حارث، زبیر، ابو طالب، عباس
اولاد ابو طالب
ابو طالب کے چار بیٹے: طالب، عقیل، جعفر، علی رضی اللہ عنہم۔
-
نسل تین بیٹوں سے چلی: عقیل، جعفر، علی
اولاد جعفر طیار رضی اللہ عنہ
ان کے بیٹے عبد ﷲ، عون، محمد اکبر وغیرہ تھے۔ نسل صرف عبد ﷲ اکبر سے چلی۔
اولاد علی رضی اللہ عنہ
سیدنا علی رضی اللہ عنہ کی اولاد میں سب سے نمایاں حسن، حسین، محمد حنفیہ، عباس، عمر اطرف ہیں۔
-
امام حسن کی نسل: حسن مثنیٰ اور زید سے چلی۔
-
امام حسین کی نسل: حضرت زین العابدین علی بن حسین کے ذریعے باقی ہے۔
بناتِ رسول ﷺ
رسول اللہ ﷺ کی چار بیٹیاں تھیں:
-
سیدہ زینب
-
سیدہ رقیہ
-
سیدہ اُم کلثوم
-
سیدہ فاطمہ الزہرا
اہم نکات:
-
سیدہ زینب کے بیٹے علی اور بیٹی امامہ تھیں۔
-
سیدہ رقیہ اور اُم کلثوم کا نکاح سیدنا عثمان غنی سے ہوا۔
-
سیدہ فاطمہ کی نسل امام حسن و حسین کے ذریعے قیامت تک جاری ہے۔
بنو ہاشم اور بنو امیہ کا رشتہ
-
بنو ہاشم میں عبدالمطلب، سیدنا حمزہ، عباس، علی، جعفر، ابو طالب وغیرہ تھے۔
-
بنو امیہ میں ابو سفیان، معاویہ، عثمان غنی (داماد رسول ﷺ) اور مروان بن حکم شامل تھے۔
اسلام کے بعد دونوں خاندانوں میں رشتہ داریاں اور سیاسی تعلقات قائم رہے۔
اہلسنت اور اہل تشیع کا نقطۂ نظر
-
اہلسنت کے نزدیک: صرف نبی کریم ﷺ معصوم ہیں، باقی صحابہ کرام اور اہلبیت سب جنتی ہیں۔
-
اہل تشیع کے نزدیک: ائمہ اہل بیت بھی معصوم ہیں اور ان کا سلسلہ امامت حضرت علی رضی اللہ عنہ سے امام مہدی تک جاری ہے۔
اکثر پوچھے گئے سوالات (FAQs)
سوال 1: نسب رسول اللہ ﷺ کہاں تک پہنچتا ہے؟
جواب: نبی اکرم ﷺ کا سلسلہ نسب حضرت عدنان تک پہنچتا ہے، اور عدنان حضرت اسماعیل بن ابراہیم علیہما السلام کی اولاد سے ہیں۔
سوال 2: بنو ہاشم اور بنو امیہ میں کیا تعلق ہے؟
جواب: یہ دونوں قریش کے اہم قبائل ہیں، جو عبد مناف کی اولاد ہیں۔ بنو ہاشم سے رسول اللہ ﷺ اور بنو امیہ سے خلفائے بنی امیہ پیدا ہوئے۔
سوال 3: نبی کریم ﷺ کی اولاد میں سے نسل کس سے آگے چلی؟
جواب: نسل رسول ﷺ صرف سیدہ فاطمہ الزہرا رضی اللہ عنہا کے ذریعے آگے چلی، یعنی امام حسن و امام حسین کے ذریعے۔
سوال 4: اہلسنت اور اہل تشیع کے نزدیک معصوم کون ہیں؟
جواب: اہلسنت کے نزدیک صرف رسول اللہ ﷺ معصوم ہیں، جبکہ اہل تشیع کے نزدیک ائمہ اہل بیت بھی معصوم ہیں۔
سوال 5: اہل تشیع کو پہچاننے کے لیے سب سے نمایاں سوال کیا جا سکتا ہے؟
جواب: اگر کوئی شخص یہ عقیدہ رکھتا ہو کہ ائمہ اہل بیت (علیہ السلام) بھی معصوم ہیں اور ان کی امامت دین کا لازمی حصہ ہے، تو یہ اہل تشیع کی پہچان ہے۔

