News

ایمان کی حقیقت | ذکرِ مصطفیٰ ﷺ اور میلادِ مصطفیٰ ﷺ کی فضیلت

ایمان کی حقیقت ذکرِ مصطفیٰ ﷺ اور میلادِ مصطفیٰ ﷺ ہے

ایمان کی اصل حقیقت کیا ہے؟

ایمان محض زبان سے اقرار اور دل سے تصدیق کا نام نہیں، بلکہ اس کی اصل روح محبتِ رسول ﷺ ہے۔ جس دل میں ذکرِ مصطفیٰ ﷺ کی روشنی اور میلادِ مصطفیٰ ﷺ کی خوشبو نہیں، اس کا ایمان ادھورا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآنِ مجید میں صاف الفاظ میں فرمایا کہ رسولِ اکرم ﷺ کی اطاعت دراصل اللہ کی اطاعت ہے، اور آپ ﷺ کی محبت دراصل اللہ کی محبت ہے۔


ذکرِ مصطفیٰ ﷺ کی حقیقت اور فضیلت

ذکرِ مصطفیٰ ﷺ وہ سرچشمۂ ایمان ہے جس کے بغیر بندہ ایمان کی حلاوت نہیں پاسکتا۔ حضور ﷺ کے ذکر کی رفعت کا یہ عالم ہے کہ:

  • اذان، اقامت، نماز اور خطبہ میں آپ ﷺ کا ذکر اللہ کے ذکر کے ساتھ شامل کیا گیا۔

  • فرش سے عرش تک، فرشتے اور مخلوقات آپ ﷺ پر درود و سلام بھیجتے ہیں۔

  • قرآنِ مجید کی تلاوت میں ہر وقت آپ ﷺ کے فضائل بیان ہوتے ہیں۔

  • دنیا میں کوئی لمحہ ایسا نہیں جب آپ ﷺ کا ذکر نہ ہو رہا ہو۔

اللہ تعالیٰ نے فرمایا:

“وَرَفَعْنَا لَکَ ذِکْرَکَ”
ہم نے آپ کے ذکر کو بلند کر دیا۔ (الشرح:4)


میلادِ مصطفیٰ ﷺ کا مقصد اور حقیقت

میلادِ مصطفیٰ ﷺ دراصل ایمان کی تجدید، محبتِ رسول ﷺ کا اظہار اور نعمتِ رسول پر شکرگزاری کا نام ہے۔ میلاد منانے کا مطلب یہ ہے کہ ہم اللہ تعالیٰ کی اس عظیم نعمت کا اعتراف کریں کہ اس نے ہمیں اپنی محبوب ہستی ﷺ کی امت میں پیدا فرمایا۔

میلادِ مصطفیٰ ﷺ کی برکات:

  • محبتِ رسول ﷺ میں اضافہ ہوتا ہے۔

  • ایمان کی مضبوطی اور دل کی صفائی نصیب ہوتی ہے۔

  • امت کو نبی اکرم ﷺ کی سیرت سے روشناس کرایا جاتا ہے۔

  • قربِ الٰہی کا ذریعہ بنتا ہے۔


حضور ﷺ کے فضائل و خصائص

علماء و مشائخ نے حضور اکرم ﷺ کے ہزاروں فضائل اور خصائص بیان کیے ہیں:

  • آپ ﷺ “رحمۃ للعالمین” ہیں۔

  • تمام انبیاء کرام علیہم السلام آپ ﷺ کی بشارت دیتے رہے۔

  • آپ ﷺ کے اسمائے مبارکہ اللہ تعالیٰ کے صفاتی ناموں سے جڑے ہوئے ہیں، جیسے رؤف، رحیم۔

  • عالم ارواح سے لے کر دنیا تک آپ ﷺ کا نور سب پر غالب ہے۔

  • سیرت النبی ﷺ پر سب سے زیادہ کتابیں، اور نعتیہ کلام دنیا میں سب سے زیادہ لکھا گیا۔


ایمان، ذکر اور میلاد کا باہمی تعلق

ایمان کی حقیقت محبتِ رسول ﷺ ہے، اور محبت کا تقاضا ہے کہ زبان ذکرِ مصطفیٰ ﷺ سے تر رہے اور دل میلادِ مصطفیٰ ﷺ کی خوشبو سے معمور ہو۔ اسی لیے علماء کرام فرماتے ہیں:

ذکرِ مصطفیٰ ﷺ → محبتِ رسول ﷺ → قربِ رسول ﷺ → حقیقتِ ایمان


نتیجہ

ایمان کی حقیقت دراصل ذکرِ مصطفیٰ ﷺ اور میلادِ مصطفیٰ ﷺ میں ہے۔ یہی وہ دروازہ ہے جس سے عشقِ رسول ﷺ کی روشنی نصیب ہوتی ہے، اور یہی وہ چراغ ہے جس کے بغیر ایمان کا سفر ادھورا ہے۔


FAQs (اکثر پوچھے جانے والے سوالات)

سوال 1: ایمان کی اصل حقیقت کیا ہے؟
ایمان کی اصل حقیقت محبتِ رسول ﷺ ہے، اور محبت کا اظہار ذکر و میلادِ مصطفیٰ ﷺ کے ذریعے ہوتا ہے۔

سوال 2: کیا میلادِ مصطفیٰ ﷺ منانا جائز ہے؟
جی ہاں، میلاد منانا جائز اور باعثِ برکت ہے، کیونکہ یہ شکرِ نعمت اور محبتِ رسول ﷺ کا اظہار ہے۔

سوال 3: ذکرِ مصطفیٰ ﷺ کے فوائد کیا ہیں؟
ذکرِ مصطفیٰ ﷺ سے دل منور ہوتا ہے، ایمان مضبوط ہوتا ہے، اور بندہ اللہ تعالیٰ کے قریب ہو جاتا ہے۔

سوال 4: کیا قرآن و سنت میں ذکرِ مصطفیٰ ﷺ کی فضیلت بیان ہوئی ہے؟
جی ہاں، قرآنِ مجید میں “ورفعنا لک ذکرک” سے لے کر متعدد آیات میں ذکرِ مصطفیٰ ﷺ کی رفعت واضح کی گئی ہے۔

سوال 5: ایمان اور میلاد کا کیا تعلق ہے؟
ایمان کا حقیقی تقاضا یہی ہے کہ بندہ حضور ﷺ کی محبت میں ڈوبا رہے، اور میلاد اسی محبت کا عملی اظہار ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *