Poetry

مجھ پہ بھی چشم کرم اے مرے آقا کرنا

مجھ پہ بھی چشم کرم اے مرے آقا کرنا
حق تو میرا بھی ہے رحمت کا تقاضہ کرنامیں کہ ذرہ ہوں مجھے وسعت صحرا دے دے
کہ ترے بس میں ہے قطرے کو بھی دریا کرنا

میں ہوں بیکس تیرا شیوہ ہے سہارا دینا
میں ہوں بیمار تیرا کام ہے اچھا کرنا

تو کسی کو بھی اٹھاتا نہیں اپنے در سے
کہ تری شان کے شایاں نہیں ایسا کرنا

تیرے صدقے وہ اسی رنگ میں خود ہی ڈوبا
جس نے جس رنگ میں چاہا مجھے رسوا کرنا

یہ ترا کام ہے اے آمنہ کے در یتیم
ساری امت کی شفاعت تن تنہا کرنا

آل و اصحاب کی سنت مرا معیار وفا
تری چاہت کے عوض جان کا سودا کرنا

شامل مقصد تخلیق یہ پہلو بھی رہا
بزم عالم کو سجا کر تیرا چرچا کرنا

مجھ پہ محشر میں نصیرؔ ان کی نظر پڑ ہی گئی
کہنے والے اسے کہتے ہیں خدا کا کرنا

  • پیر نصیر الدین نصیر

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *